Menu Close

Question 16: Entropy has often called “time arrow”. Explain.

ANSWER

Entropy is often called “time-arrow” because it requires a particular direction of time; with the passage of time, entropy of an isolated system can increase but do not decrease.
All natural processes are irreversible and they proceed from a state of lower entropy (or lower disorder) to a state of greater entropy (or greater disorder). So the entropy of all natural processes increase with time.
Consider a large container containing two liquids of different colors. Suppose the two liquids are orderly arranged having a state of lower entropy. If there is no barrier between them, it is most likely they mix with one another. After some time, when they are mixed up, the disorder of the molecules has increased resulting in greater entropy of the system. However, one can not expect now the two liquids to separate from one another by themselves and restore the initial “ordered” state of the system. Therefore, we can say this irreversiblity is connected with time. So is the state of all natural processes.
Therefore, it is said that increase in entropy determines the direction of time and hence; entropy is a time arrow.

موٹروے پر آپ گۓ ہوںگے۔ مختلف شہروں کی سمّتوں کو ایروز (تیروں) سے ظاہر کیا گیا ہے۔ آپ اگر کسی شہر کو جاتے ہیں تو ایرو کی سمت میں آگے کی طرف جاتے ہیں، پیچھے کی طرف نہیں۔

اب دو چیزوں کو ذہن میں رکّھیں۔

وقت کے بارے میں پاپولر تھیوری یہ ہے کہ یہ ایک ہی سمت میں چلتا ہے۔ ایک دفعہ گیا تو پھر واپس نہیں آتا۔

دوسری یہ کہ کائنات میں انٹروپی ہمیشہ بڑھتی ہی رہتی ہے۔ انٹروپی کو آپ بےترتیبی سمجھ لیں۔ تمام نیچرل پروسیسز بے ترتیبی کو بڑھاتے ہی رہتے ہیں۔

اب دونوں باتوں کو یکجا کرلیں۔

اگر کسی نیچرل پروسیس کے دوران چیزوں کی بے ترتیبی یا انٹروپی زیادہ ہے تو وہ عمل بعد میں ہوئی ہوگی اور اگر انٹروپی کم ہے تو یہ پہلے والی حالت ہوگی۔

ایک مثال لیتے ہیں۔

آپ کسی جگہ بیٹھے ہیں۔ ایک بندہ آکر بتاتا ہے کہ فلاں جگہ میں ٹوٹے ہوۓ انڈے پڑے ہیں۔ کچھ دیر کے بعد ایک اور بندہ آتا ہے اور کہتا ہے کہ اس جگہ میں کچھ انڈے بڑے ترتیب سے پڑے ہوۓ ہیں۔

آپ سوچتے ہیں کہ انڈے تو خود سے جوڑ جوڑ کے دوبارہ بننے سے رہیں۔ لیکن یہ جو بندہ بعد میں آیا یہ پہلے وہاں سے گذرا ہے اور جو پہلے آیا تھا وہ بعد میں وہاں سے گذرا ہے۔

اب آپ کا یہ صحیح اندازہ انٹروپی کی بنیاد پر ہے۔ جو انڈوں کے ترتیب کا وقت تھا وہ پرانا تھا اور جو بے ترتیبی کا ٹائم ہے، یہ نیا ہے۔

تو جس طرح موٹروے پر فاصلے کے ایرو نے آپ کو بتایا کہ آپ کا شہر آگے ہے یا پیچھے اسی طرح انٹروپی نے آپ کو بتایا کہ کونسا بندہ اس جگہ سے پہلے گذرا تھا اور کون بعد میں۔

اسلیۓ انٹروپی کو ٹائم ایرو کہتے ہیں کہ یہ وقت کے گذرنے کی نشان دہی کرتا ہے۔  

1 Comment

  1. Pingback:index-s10-p11 – msa

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *