Menu Close

ماڈرن فزکس کی تاریخ

انیسویں صدی کے آخر تک فزکس کے بہت سارے مسائل کی وضاحت ہوچکی تھی ۔ روشنی، حرارت، توانایئ، الیکٹرومیگنٹزم وغیرہ کے بہت سارے عوامل کی تشریح ہوچکی تھی۔ اور سائنسدان اس خوش فہمی میں مبتلا تھے کہ بس فزکس کا اختتام ہو چکا۔ و

لیکن صدی کے اختتام پر آہستہ آہستہ ایسے مسائل سامنے آنے لگے کہ سائنسدانوں کی یہ خوش فہمی رفو چکر ہونے لگی۔ مثلا بلیک باڈی (ہاہاہا۔۔۔۔ پلیز غلط نہ لیں) سے جو شعاعیں نکلتی ہیں اس میں توانایئ کی وضاحت دستیاب فزکس قوانین کے ذریعے نہیں ہو پا رہی تھی۔ فوٹوالیکٹرک ایفکٹ اور اسی قسم کے دیگر مسائل اس میں شامل تھے۔ ل

اس لۓ سائنسدانوں نے روایتی طریقوں سے ہٹ کرسوچنا شروع کیا۔ اور بیسویں صدی کے آغازسے (پتہ ہےبیسویں صدی کب شروع ہویئ ۔۔۔۔ جی ہاں 1900ء سے) سائنسدانوں نےایسے نظرۓ پیش کرنا شروع کیۓ جس نے کلاسیکل فزکس کی دنیا یکسرتبدیل کی۔ اس لیۓ ان نیۓ نظریات پر مبنی فزکس کو ماڈرن فزکس کا نام دیا گیا۔ز

یہ جدید نظریات بہت تیز ولاسٹیز اور بہت ہی چھوٹے اجسام کے بارے تھیں۔ کوانٹم نظریہ اور آیئن سٹاین کا نظریہ اضافیت ان نظریوں کی مثالیں ہیں۔ م

اپنے ایف۔ایس۔سی سیکنڈائر کورس سے آپ ماڈرن فزکس کے بارے میں پڑھنا شروع کرتے ہیں۔ یہ کورس بنیادی نظریات کے ساتھ تعارف ہے اس لیۓ مشکل نہیں ہے ۔۔۔۔ گھبرایۓ نہیں۔

Go back to your question

1 Comment

  1. Pingback:einsteins-postulates-and-the-results – msa

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *