Menu Close

ایک سادہ کیپیسیٹر لیں۔ ایک ایسے کیپیسیٹر کا ڈائیگرام نیجے دکھایا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر کیپیسیٹر پر کوئی چارج نہیں اس لئے پلیٹوں کے درمیان پوٹینشل کا فرق صفر ہے۔ بیٹری کے ٹرمینلز کے درمیان پوٹینشل کا فرق 5 وولٹ ہے۔

اب فرض کریں ہم کیپیسیٹر کا ‘کی’ دباتے ہیں اور بیٹری سے اور بیٹری سے چارج کیپیسیٹر کیطرف حرکت شروع کرتا ہے۔

کنونشن کے مطابق بیٹری کے پازیٹیو ٹرمینل سے پہلا چارج کیپیسیٹر کے پلیٹ  کی طرف منتقل ہوگا۔ اور پلیٹ تک پہنچنے میں اسے ایک قلیل وقت لگےگا۔ اب کیپیسیٹر کے پلیٹ پر ایک چارج ہوچکا ہے۔ نتیجے کے طور پر کیپیسیٹر کے دونوں پلیٹوں کے درمیان پوٹینشل کا تھوڑا سا فرق آگیا ہے۔ ہم فرض کرلیتے ہیں کہ جب پلیٹ پر 20 چارجز جمع ہوجائیں تو ان کے درمیان پوٹینشل کا فرق 5 وولٹ ہوگا یعنی بیٹری کے وولٹیج کے برابر۔

اب بیٹری دوسرا چارج کیپیسیٹر کی طرف دھکیلتی ہے۔ لیکن اس مرتبہ پلیٹ پر موجود چارج تھوڑی بہت مزاحمت کرتا ہے۔ اور چارج پلیٹ تک تھوڑے سے زیادہ ٹائم میں پہنچتا ہے۔ اب پلیٹ پر 2 عدد پازیٹیو چارجز موجود ہیں۔ اور بیٹری ایک اور چارج پلیٹس کی طرف دھکیلتی ہے، جبکہ پلیٹ پر 2 عدد چارجز مزاحمت کرتے ہیں۔ تاہم بیٹری کی قوت 5 وولٹ ہے جو کہ ان 2 چارجز کی قوت سے کہین زیادہ۔ اس ليے تیسرا چارج بھی پلیٹس تک پہنچتا ہے لیکن پہلے سے زیادہ وقت لیتا ہے۔

پھر بیٹری چوتھا چارج پلیٹ کیطرف بھجتی ہے جہاں اب تین چارجز اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ بیٹری کی قوت پھر بھی زیادہ ہے

اور چارج پلیٹ تک پہنچتا ہے لیکن کچھ اور زیادہ ٹائم لےکر۔

اب بیٹری پانچواں چارج 5 وولٹ کی قوت سے کیپیسیٹر کی طرف بھیجتی ہے۔ لیکن پلیٹ پر موجود 4 چارجز کی قوت بھی 1 وولٹ ہے۔ خالص قوت 4 وولٹ ہے اور چارج کے پلیٹ تک پہنچنے میں اور زیادہ ٹائم لگےگا۔

جب چھٹا، ساتواں اور آٹھواں چارج پلیٹ تک پہنچیں گے تو کیپیسیٹر پر وولٹیج 2 وولٹ ہوجاۓگا۔ اور نواں چارج جب پلیٹس کی طرف جاتا ہے تو بیٹری کی طرف سے نٹ فورس 3 وولٹ ہوتی ہے۔

اسی طرح جب دسواں، گیارہواں اور بارہواں چارج اس سے بھی زیادہ مزاحمت کا سامنا کریںگے جب پلیٹس پر پوٹینشل 3 وولٹ ہو جاۓگی۔ اور جب تیرہواں چارج پلیٹس کی طرف جاتا ہے تو اس کو 3 وولٹ کی کیپیسیٹر مزاحمت کا سامنا ہوگا۔ اسی طرح بڑھتے بڑھتے 16 واں چارج کے پلیٹس تک پہنچتا ہے تو ان کی وولٹیج 4 وولٹ ہوجاتی ہے اور بیٹری سترھواں چارج ایک وولٹ کی قوت سے بھیجتی ہے۔

اب پلیٹس اور بیٹری کے وولٹیج میں کم فرق ہے جو کہ مزید چارج کے پہنچنے سے اور بھی کم ہوجاتا ہے۔

فرض کریں 20 واں چارج بیٹری کیطرف جاتا ہے۔ ظاہر ہے اب بیٹری اور کیپیسیٹر کی وولٹیج تقریبا برابر ہے۔ جیسے جیسے یہ چارج پلیٹس کی طرف بڑھتا ہے پلیٹس اور بیٹری کے وولٹیجز کا فرق کم ہوجاتا ہے۔ اب یہ چارج پلیٹس تک پہنچتا ہے یا نہیں تو اس کی قسمت کے بارے میں ہم صرف یہی کہ سکتے ہیں کہ یہ کیپیسیٹر کی طرف رواں رہےگا لیکن یہ کہ کب پہنچے گا تو شائد یہی کہ ایک لامتناہی ٹائم کے بعد۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *