Menu Close

قطبی ستارہ اپنی جگہ تبدیل کیوں نہیں کرتا؟

سائیکل کے پیہّے کے ٹائر پر رنگ ڈال کر ایک نشان لگائیں۔ (چلو ہم نہیں کہتے کہ سائیکل کے ٹائر پر ایک مکّھی بیٹھی ہوئی  ہے)۔ اب پیہّے کو آہستہ آہستہ گھمائیں اور نشان کو دیکھتے رہیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ تیزی سے گھومتے ہوۓ نشان کو دیکھنے کیلیۓ آپ کو اپنی نظر بھی اسی رفتار سے گھمانی پڑتی ہے۔

اب ایک دوسری نشان پہلی والی نشان اور پہیۓ کے محور کے درمیان کسی سلاخ (راڈ/تیلئ) پر لگائیں اور پہیۓ کو گھمائیں۔ اب اگر آپ پہلے محور سے دور پہلی والی نشان کو دیکھیں اور پھر محور کے نزدیک دوسری والی نشان کو، تو آپ محسوس کرینگے کہ دور والی نشان تیزی سے گھومتی ہے اور نزدیک والی آہستہ ۔۔۔۔۔۔ وجہ ؟

کیونکہ دور والی نشان ایک چکر میں زیادہ فاصلہ طے کرتی ہے اور نزدیک والی کم۔ جبکہ ایک چکر کیلۓ دونوں کو درکار وقت (ٹائم پیرئیڈ) ایک جیسا ہے۔ اسی طرح آپ جتنا محور کے قریب آتے ہیں رفتار اتنا ہی کم ہوجاتی ہے۔

کیا ہوگا اگر آپ محور (ایکسل) کے بالکل اوپر نشان لگائیں؟

جی ہاں۔ اب اگر پہیّہ گھومتا بھی ہے تو بھی آپ کو اس نشان کو دیکھنے کیلۓ اپنی نظر کو گھمانی نہیں پڑےگی۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ پہّیہ گھومتا ہے لیکن محور اپنی جگہ کو تبدیل نہیں کرتا!

زمین بھی پہّیے کی طرح اپنی محور کے گرد گھومتی ہے اور پہّیے ہی کی طرح اس کی محور سے دور نقاط تو اپنی جگہ تبدیل کرتے ہیں لیکن محور کے اوپر والے نقطے اپنی جگہ تبدیل نہیں کرتے۔

قطبی ستارہ یا نارتھ سٹار بھی خلاء میں زمین کی محور کی لائن کے عین اوپر واقع ہے۔ اس لیۓ زمین جب گھومتی ہے تو یہ ہمیں گھومتا ہوا محسوس نہیں ہوتا!  

1 Comment

  1. Pingback:Natural phenomena which can serve as time standards. msa – msa

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *